07-Apr-2022 چلو اب لوٹ آٶ تم
غزل
چمن میں پھول کھل آۓ چلو اب لوٹ آٶ تم
کہیں نا رت بدل جاۓ چلو اب لوٹ آٶ تم
بھنور کے رقص پے دیکھو کلی کیسے ہے شرماٸی
ہوا مدھوش ہو گاۓ چلو اب لوٹ آٶ تم
تمہیں راتیں بُلاتے ہیں سحر ہے منتظر تیرا
اکیلا پن مجھے کھاۓ چلو اب لوٹ آٶ تم
وہاں لے کر چلیں تم کو جہاں کوٸی نا بستا ہو
جہاں کوٸی دیکھ نا پاۓ چلو اب لوٹ آٶ تم
سجاد علی سجاد